حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حال ہی میں ہندوستان میں دو مسلم نوجوانوں کو گائے کے نام پر پہلے مار مار کر قتل کیا گیا اور پھر ان کی ہی گاڑی میں ڈال کر آگ لگا دی گئی جس سے دونوں مسلمان نوجوان جل کر راکھ ہو گئے۔ لیکن غور طلب بات یہ ہے کہ جہاں اس گھناؤنے جرم کے مرتکب افراد کو گرفتار کر کے ان پر مقدمہ چلایا جانا چاہیے تھا، وہیں انتظامیہ، پولیس حتیٰ کہ انتہا پسند ہندو تنظیمیں بھی ان کا دفاع کرتی نظر آتی ہیں، اور بنیاد پرست ہندو تنظیموں کے لوگ سڑکوں پر قتل کے ملزمان کی حمایت میں نعرے لگا رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ راجستھان کے گھاٹمیکا گاؤں کے دو باشندے جنید اور ناصر 14 فروری کی صبح بولیرو کار میں کسی رشتہ دار سے ملنے گھر سے نکلے تھے اور واپس نہیں آئے۔ اہل خانہ نے الزام لگایا کہ بجرنگ دل کے ارکان نے جنید اور ناصر کا قتل کیا اور پولیس سے رجوع کیا۔ دونوں کی جلی ہوئی لاشیں ہریانہ کے بھیوانی میں ایک کار سے ملی ہیں۔